پاکستانی مومنین کرام قادیانی اور صہیونی لابی سے ہوشیار رہیں


ایل یو بی پی ویب سائٹ جو ہمارے تجزیے کے مطابق  قادیانی اور صہیونی لابی چلا رہی ہے (ہم انہیں قادیانی لابی اس لئے کہتے ہیں کہ یہ لوگ شیعہ بن کر قادیانیوں کو مسلمان کہتے ہیں اور قادیانیت کو ایک اسلامی فرقہ تسلیم کروانے کے درپے ہیں جبکہ اہلِ تشیع قادیانیوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دے چکے ہیں کیوں کہ قادیانی ختمِ نبوت کے قائل نہیں ہیں۔ صہیونی لابی اس وجہ سے کہ یہ لوگ اسرائیل کے جرائم کا دفاع کرتے ہیں اور اس کیلئے بیہودہ جواز پیش کرتے ہیں کہ یہ حماس کے راکٹ حملوں کا ردِ عمل ہے) اس لابی کی منافقت ملاحظہ فرمائیں۔

ہم نے ایک نوٹ لکھا تھا جس میں مومنین کو اس مافیا سے ہوشیار کیا تھا جو شیعوں کی صفوں میں چھپ کر مذہبِ تشیع کی بنیادوں اور تعلیماتِ اہل بیت (ع) کے خلاف کام کر رہا ہے اور شیعوں کا بہت بڑا خیر خواہ بنا ہوا ہے۔ سچ سامنے آنے پر اس گروہ نے منفی پروپیگنڈہ شروع کر دیا ہے اور ہمیں ایران نواز ہونے کو طعنہ دیا جا رہا ہے اور خود کو بڑا محبِ وطن پاکستانی پیش کیا جارہا ہے۔

اس ویب سائٹ کے ایک ایڈیٹر بنام عبدل نیشا پوری صاحب ہماری ایک تحریر کو کاٹ چھانٹ کر اس کے نیچے ایک نوٹ تحریر  کرتے  ہیں کہ ’’ُپاکستانی ویب سائٹ ایل یو بی پی کے خلاف ایران نواز شیعہ ملاؤں کی نفرت انگیز تکفیری مہم‘‘۔

عبدل نیشا پوری نے یہ زیرِ نظر تصویر اپنی پروفائل پر پوسٹ کی ہے جس میں اس حصے کو ہذف کر دیا ہے جس میں ہم نے قادیانیوں کے آئینی حقوق کے دفاع اور ان کے تحفظ کی بات کی تھی۔ اس کاٹ چھانٹ سے ان کا مقصد یہ ہے کہ ہمیں ایک متشدد اور نفرت انگیز طبقے کے طور پر پیش کریں جو خدانخواستہ غیر مسلم اقلیتوں کی سرکوبی پر یقین رکھتا ہے۔ اس بارے ہمارا موقف واضح ہے کہ ہم قادیانیوں یا احمدیوں کو مسلمان نہیں سمجھتے لیکن بطور غیر مسلم ان کو آئین میں جو حقوق اور تحفظ حاصل ہے اس کے دل و جان سے قائل ہیں اور اس قائل ہونے کی وجہ کسی کا پریشر نہیں بلکہ اسلامی تعلیمات ہیں۔ ہم نے گوجرانوالہ میں ہونے والے افسوس ناک واقعے کی مذمت بھی اسی لئے کی تھی کہ یہ احمدیوں کے انسانی حقوق کی سنگین پائمالی ہے۔

 عبدل نیشا پوری کی جانب سے کی گئی منافقانہ پوسٹ جو ہمارے فیس بک پیج کی ایک پوسٹ کا عکس ہے لیکن اس  پوسٹ کے اہم حصے کاٹ دئے گئے ہیں اور آخر میں ایک بیہودہ نوٹ لکھا گیا ہے۔ اس کے علاوہ اس پوسٹ پر رہبرِ معظم امام سید علی خامنہ ای اور علامہ سید جواد نقوی کی تصویر بھی لگائی ہے جو اصل پوسٹ میں نہیں تھی

12
ہم پہلے بھی اپنے قارئین کیلئے واضح کر چکے ہیں کہ ہم ایران نواز یا ایران پرست نہیں بلکہ اسلام پرست اور حق پرست  ہیں۔ دراصل ہمیں ایران نواز کہنا اور ہماری حب الوطنی کو موردِ شک قرار دینا ہماری باتوں کو کم وزن کرنے کیلئے ایل یو بی پی کا اوچھا ہتھکنڈہ ہے۔
ایران کی حکومت، ایران کے وسائل اور ایران کے مسائل ایرانیوں کیلئے ہیں اور ہمارا واسطہ اور سروکار پاکستان سے ہے۔ ہمارا ایران سے تعلق اس وجہ سے ہے کہ ایک تو وہاں آئمہ علیھم اسلام کے مزاراتِ مقدس ہیں اور دوسرا وہاں انقلابِ اسلامی کے بعد نظامِ ولایتِ فقیہ قائم ہوا ہے جو اسلام کا نظام ہے اور کسی ملک کے اندر محدود نہیں ہے۔ دراصل نظامِ ولایتِ فقیہ، امامت کا استمرار اور تسلسل ہے جو قرآںی نظام ہے اور کسی جغرافیے کا پابند نہیں ہے۔ ایران ، ایرانیوں کیلئے ہے لیکن نظامِ ولایت تمام مسلمین کیلئے ہے جس میں ہم پاکستانی بھی شامل ہیں۔ رضا شاہ پہلوی بھی ایرانی تھا لیکن ہم اس پر نفرین کرتے ہیں کیوں کہ وہ بظاہر شیعہ تھا لیکن تعلیماتِ اہلِ بیت کے بالکل بر خلاف کام کرتا تھا اور مستکبرین و ظالمین جیسے امریکہ و اسرائیل سے دوستانہ تعلقات بھی رکھتا ہے۔ اگر ہم ایران نواز یا ایران پرست ہوتے تو ہر ایرانی چیز کا دفاع کرتے لیکن رضا شاہ کی مخالفت دلیل ہے کہ ہم ایران پرست نہیں اسلام پرست ہیں۔

جس طرح رسول اللہ(ص) کو تمام مسلمین پر ولایت یعنی اختیار حاصل تھا، جس طرح امام علی(ع) کو تمام مسلمین پر ولایت حاصل تھی ، اسی طرح زمانۂ غیبتِ کبریٰ میں ولیٔ فقیہ کو تمام مسلمین پر خدا کی جانب سے اختیار حاصل ہے اور ولایتِ فقیہ یعنی فقیہ کی حکومت آئمہ علیھم السلام کی تعلیمات سے ثابت ہے۔ لہٰذا ہمیں ایران پرست کہنا دراصل ہماری حب الوطنی کو مشکوک قرار دینا ہے اور اپنے مخالفین کو زیر کرنے کیلئے اس طرح کا منفی پروپیگنڈہ یہ مافیا بہت کرتا ۔ہے۔

اگر ایک پاکستانی عیسائی پاپائے روم کی تصویر لگائے تو اس کی حب الوطنی مشکوک نہیں ہوتی اور اسے روم نواز یا ویٹیکن نواز نہیں کہا جاتا، اگر ایک بوہری اپنے مذہبی پیشوا کی تصویر لگائے جو پاکستان کے دشمن ملک بھارت میں رہتے ہیں تو بھی اس کی حب الوطنی مشکوک نہیں ہوتی اور اسے بھارت نواز نہیں کہا جاتا، تو اگر ایک شیعہ اپنے مذہبی پیشوا کی تصویر لگائے اور اس کے اقوال نقل کرے تو وہ کیسے ایران نواز ہو جاتا ہے اور اس کی حب الوطنی مشکوک   ہو جاتی ہے؟  یہ دوہرا معیار منافقت کی دلیل ہے۔
حب الوطنی کو موردِ شک قرار دینا، ہماری اصل پوسٹ سے اہم حصے ہذف کر کے پیش کرنا اور ہماری پوسٹ کے عکس پر خود سے تصاویر چسپاں کرنا صاف دھوکہ دھی ہے اور اسی سے آپ اس قادیانی و صہیونی لابی  کی منافقانہ اور دھوکہ دھی پر مبنی فطرت کو بھانپ سکتے ہیں۔ یہی چیز ان کو ناقابلِ اعتبار بنانے کیلئے کافی ہے۔  آدھا سچ جھوٹ سے زیادہ خطرناک ہوتا ہے۔

دلچسپ امر یہ ہے کہ عبدل نیشا پوری قادیانیوں کو غیر مسلم کہنے پر اپنی منفی پروپیگنڈہ مہم کے تحت ہمیں تکفیری لکھ رہے ہیں لیکن قادیانیوں کی طرف سے ہونے والی بیہودہ تکفیر پر خاموش ہیں۔  اس کے علاوہ قادیانی مذہب کے بانی مرزا غلام احمد نے اہل بیت علیھم السلام،  امام حسین(ع) اور اہل تشیع کی بھی سخت توہین کی ہے اس پر بھی بھی اس ویب  سائٹ ایل یو بی پی نے کبھی حرفِ مذمت ادا نہیں کیا۔

takfeer

قادیانوں کی طرف سے مسلمانوں کی تکفیر جس پر ایل یو بی پی خاموش ہے

11

مرزا غلام احمد کی امام حسینؑ کی شان میں گستاخی

مرزا غلام احمد کی امام حسینؑ کی شان میں گستاخی

تکفیری رجحان برا ہے تو مرزا غلام احمد کے تکفیری فتوؤں اور نفرت انگیز گفتگو کے خلاف کب مذمتی تحریر شائع کر رہے ہیں؟

 ایل یو بی پی ویب سائٹ کے ایڈیٹر نہ صرف یہ کہ مذہبِ اہلِ بیت کی تعلیمات کے برعکس ختمِ نبوت کے منکرین کو مسلمان ثابت  کرنے پر تلے ہوئے ہیں جو کہ پاکستانی آئین کی سنگین خلاف ورزی و جرم ہے، اس کے ساتھ ساتھ یہ لوگ اسرائیل کے ناپاک اور انسانیت سوز جرائم کو بھی جواز فراہم کرتے ہیں جو ایک سنگین خیانت ہے۔

یہی ویب سائٹ یوم القدس پر اہلِ تشیع کی جانب سے نکالی جانے والی حمایتِ مظلومینِ فلسطین کی ریلیوں پر تنقید کرتے ہیں اور ان کے نام نہاد روش فکر لکھاری جیسے عامر حسینی اسی بات پر اہل تشیع کو سگ یعنی کتا بھی لکھ چکے ہیں اور شیعہ مراجع  عظام اور آیت اللہ کرام کو معاذ اللہ  یزیدی، کوفی اور قاتلِ امام حسینؑ لکھ چکے ہیں۔ کیا یہ نفرت انگیز تحریر نہیں ہے؟ کیا یہ تحریر ان نام نہاد روشن فکروں کے اخلاقی دیوالیہ پن کا ثبوت نہیں ہے کہ اپنے مخالفین کو زیر  کرنے کیلئے اس قدر نیچے گر جاؤ کہ انہیں گالیاں دینے لگو اور ان کے مقدسات کی توہین کرو؟

قادیانی اور صہیونی لابی کی یوم القدس کے خلاف بولنے کی وجہ یہ ہے کہ امریکہ اور اسرائیل کی دیرینہ خواہش ہے کہ مسلمان بالخصوص شیعہ کسی طرح فلسطین کے مسئلے سے دستبردار ہو جائیں لیکن شیعہ اپنے مظلوم سنی فلسطینی بھائیوں کی حمایت اور قدس کی آزادی کیلئے آواز اٹھاتے رہیں گے۔ یہی وہ بات ہے جو ان کے لئے غیض و غضب کا باعث بنتی ہے اور یہ آپے سے باہر ہوکر دشنام گوئی پر اتر آتے ہیں۔ انہیں ہم یہی پیغام دیں گے اپنے غصے میں اور جلو کیوں کہ شیعہ اپنی اسلامی اور دینی ذمہ داری کو ادا کرنے سے رکنے والے نہیں ہیں۔

قارئیں خود فیصلہ کر سکتے ہیں کہ انہیں قادیانی اور صہیونی لابی نہ کہا جائے تو کیا نام دیا جائے؟ بظاہر یہ لوگ خود کو شیعہ ظاہر کرتے ہیں لیکن باطن میں قادیابیت کے زیادہ نزدیک ہیں اور ہمارا یہ فریضہ بنتا ہے کہ ان منافقوں کے بے نقاب کریں۔  قادیانیوں کے حقوق کی بات کرنا ایک معاملہ ہے لیکن ان کو مسلمان قرار دینے کی مہم چلانا بالکل الگ معاملہ ہے۔

ہماری حب الوطنی کو مشکوک قرار دینے والے پہلے خود جواب دیں کہ وہ اسرائیل کا دفاع کیوں کرتے ہیں اور شیعہ بن کر قادیانیت  کی تبلیغ میں کیوں مصروف ہیں؟ شاید اس کی وجہ ان کے ایڈیٹرز کی امریکی انتظامیہ سے قریبی دوستی ہے۔
ہم ایل یو بی ہی کی تکفیری فتنے کے خلاف مہم اور شیعہ سنی اتحاد کی کوششوں کو بھی سراہتے ہیں لیکن اس چیز کو بھی نظر انداز نہیں کرسکتے کہ یہ لوگ اس مہم کی آڑ میں ایک خفیہ ایجنڈا بھی چلا رہے ہیں۔ خفیہ ایجنڈا یہی ہے کہ شیعہ احمدیوں کو مسلمان تسلیم کر لیں جس کا معنی یہ ہے کہ شیعہ مرزا غلام احمد کو آخری اور سچا نبی مان لیں جو دراصل ختمِ نبوت کا انکار ہے۔

ایل یو بی پی کے ایڈیتر علی عباس تاج امریکی وزیر خارجہ اور اسرائیل کے زبردست حامی جان کیری کے ہمراہ خوشگوار موڈ میں

ایل یو بی پی کے ایڈیٹر علی عباس تاج امریکی وزیر خارجہ اور اسرائیل کے زبردست حامی جان کیری کے ہمراہ خوشگوار موڈ میں

qadian

اسرائیلی شہر حیفہ میں قائم قادیانیوں (احمدیہ) کا مرکز جس کا سابق اسرائیلی صدر شمعون پیریز نے بھی دورہ کیا۔

ذیل میں ہم اپنا لکھا ہوا نوٹ دوبارہ پوسٹ کر رہے ہیں تاکہ مومنین استفادہ کر سکیں۔ اس میں آپ دیکھ سکتے ہیں کس طرح موصوف نے ہمارے نوٹ کے اہم حصے ہذف کئے ہیں اور ہمیں ایک متشدد  گروہ کے طور پر پیش کیا ہے۔ سچ کا مقابلہ سامنے سے کرو، سچے ہو تو منافقت کیوں کرتے ہو؟
———————————

مومنین قادیانی مافیا سے ہوشیار رہیں

کچھ بظاہر لبرل لوگ جو شیعہ نسل کشی کے خلاف اٹھاتے ہیں اور ’’تکفیری دیوبندی‘‘ کا لفظ بہت استعمال کرتے ہیں وہ شیعہ اور احمدی کو ایک ہی ردیف میں رکھتے ہیں اور جہاں بھی شیعہ نسل کشی کی بات ہو وہاں احمدی کا لفظ بھی نتھی کر لیتے ہیں اور ساتھ ساتھ یہ تبلیغ بھی کرتے ہیں کہ شیعہ اور احمدی آپس میں اتحاد کر لیں کیوں کہ ان دونوں کو تکفیریوں سے خطرہ ہے۔
باریک بینی سے مشاہدہ کریں تو معلوم ہوتا ہے کہ ان کی شیعہ نسل کشی کے خلاف بولنے کی اصل وجہ احمدیوں کو مسلمانوں اور شیعوں کی صٖفوں میں چھپانا اور انہیں ایک حقیقی اسلامی فرقہ ظاہر کرنا ہے۔
احمدیوں کو پاکستانی آئین اور شیعہ و سنی علماء نے ٖمتفقہ طور پر غیر مسلم قرار دیا ہوا ہے لیکن اس کا یہ مطلب ہر گز نہیں کہ ان کا قتل و غارت کیا جائے۔ اسلام میں غیر مسلم اقلیتوں کو تمام حقوق حاصل ہیں اور پاکستانی آئین بھی اس کی ضمانت دیتا ہے لیکن پاکستانی اسٹیبلشمنٹ کے پلے ہوئے تکفیری دہشت گرد ان حقوق کی کوئی پروا نہیں کرتے اور آئے روز اپنی مذہبی تفسیر کے مطابق احمدیوں کو ماورائے عدالت قتل کرتے ہیں جو انتہائی قابلِ مذمت ہے۔ اگر کسی پر کوئی الزام ہے تو اس کا مقدمہ عدالت میں چلنا چاھئے اور عدالت جزا و سزا کا فیصلہ کرے گی، کسی مشتعل گروہ کو خود سے انصاف کرنے کا کوئی اخلاقی ، شرعی اور قانونی حق حاصل نہیں ہے۔
اس وضاحت کے بعد ہم یہ واضح کر دینا چاھتے ہیں کہ شیعہ اور احمدیوں کے اتحاد کے خواب دیکھنے والےبیوقوف ہیں کیوں کہ شیعہ اور احمدیوں کے دین اور نظریات میں سو فی صد اختلاف ہے۔ اگر سارے شیعہ بھی قتل ہو جائیں تو وہ اپنی جان بچانے کی خاطر ختمِ نبوت پر سمجھوتا نہیں کریں گے، مرزا غلام احمد کو جھوٹا نبی کہتے رہیں گے اور مرزا کی طرف سے کی گئی سنگین توہینِ اہلِ بیت (ع) کی مذمت کرتے رہیں گے۔
احمدیوں کے حقوق کے تحفظ کی بات کرنے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہم ان کے عقائد کو تسلیم کر لیں یا ختمِ نبوت سے دستبردار ہو جائیں۔
اسی طرح انسانی حقوق کے تحفظ کے پردے میں کسی کو قادیانیت کی تبلیغ کا حق حاصل نہیں ہے کیوں کہ یہ دھوکہ دھی ہے اور آئین کے خلاف ہے۔

لہٰذا ایل یو بی پی ویب سائٹ والوں اور ان کے حواریوں سے ہوشیار رہیں جو بظاہر شیعہ نسل کشی اور تکفیری دیوبندی مافیا کے خلاف بولتے ہیں لیکن درپردہ قادیانیت کو اسلامی فرقہ تسلیم کروانے کی مہم چلا رہے ہیں اور انہیں احمدی مسلمان لکھتے ہیں۔ یہ ایسا ہی ہے جیسے کسی کو ہندو مسلمان یا عیسائی مسلمان لکھا جائے۔

انتباہ

One comment

  1. Bravo Sir.. I was a permanent visitor of LUBP and liked that site but now hate them because you opened my eyes… May ALLAH (AJ) bless and help you for this noble efforts.

Leave a comment